یہ میری آرزو تھی کہ
میری تکمیل تم کرتے
Ù…Ø+بت میں, سفر Ú©ÛŒ ابتدا سے انتہاؤں تک
کوئی بھی مرØ+لہ Ø¢Û“
میرے ہر خواب کی, ہر سوچ کی
تعمیل تم کرتے
میرے سونے سے جیون میں
دھنک رنگ ساری دنیا کے
سدا تØ+لیل تم کرتے
میری آنکھوں میں ہر دم ہیں
تمہارے نام کے پیغام
مجھے تکتے ہوۓ ہر دم
ہر اک پیغام کی ہمدم
فقط ترسیل تم کرتے
مگر جو مجھ پہ گزری ہے
وہ میں نے کب کہا تھا کہ
Ù…Ø+بت Ú©Û’ سفر میں
بیچ دوراہے میں لے جا کر
مجھے تم چھوڑ دیتے یوں
میری تØ+قیر تم کرتے
میری تذلیل تم کرتے